وہ کیسا شعبدہ گر تھا
جو مصنوعی ستاروں
اور نقلی سورجوں کی
اک جھلک دکھلا کے
میرے سادہ دل لوگوں
کی آنکھوں کے دیے
ہونٹوں کے جگنو
لے گیا
اور اب یہ عالم ہے
کہ میرے شہر کا
ہر اک مکاں
اک غار کی مانند
محرومِ نوا ہے
اور ہنستا بولتا ہر شخص
اک دیوارِ گریہ ہے
٭٭٭
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote

Bookmarks