جاؤ کہ مجھے یقیں نہیں ہے
تم اب کے گئے تو آ سکو گے
دہلیز سے اک قدم اتر کر
وہ راہ گزار منتظر ہے
جس پر جو کوئی چلا گیا ہے
قدموں کے نشاں بچھا گیا ہے
فرقت کے دیے جلا گیا ہے
٭٭٭



Similar Threads: