روبرو ہیں مرے سب میرے تراشے ہوئے بت
میرے شہکار، مرے نقش پرانے سارے
کون جانے کہ یہ کن خوابوں کی تعبیریں ہیں
یوں تو اظہارِ غمِ جاں کے بہانے سارے
کوئی گوتم، کوئی عیسیٰ، کوئی مریم، کوئی جون
درد کی آگ لئے، حسن کی تقدیس لئے
خود نمائی پہ ہیں مغرور سبھی کے پیکر
کاوشِ تیشۂ آذر کو فراموش کئے
٭٭٭
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote

Bookmarks