سوچ کے پھیلے صحراؤں میںآگ سے دن اور برف سی راتیںکاٹ کے جب ہاتھ نہ آئیںلفظ بھی آہو لگتے ہیں،جب دل درد کے ویرانوں میںریزہ ریزہ چن کر لائےاُن سے کوئی یاد جگائےلفظ بھی آنسو لگتے ہیں،جب میرے خوابوں کومیری کویتا ڈھونڈ کے لائےگیت بنائے اور تُو گائےلفظ بھی جادو لگتے ہیں٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks