جنم کا اندھاجو سوچ اور سچ کے راستوں پرکبھی کبھی کوئی خواب دیکھےتو خواب میں بھیعذاب دیکھےیہ شاہراہِ حیات جس پرہزار ہا قافلے رواں ہیںسبھی کی آنکھیںہر ایک کا دلسبھی کے رستےسبھی کی منزلاس ہجومِ کشاں کشاں میںتمام چہروں کی داستاں میںنہ نام میرانہ ذات میریمرا قبیلہسفید چھڑیاں٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks