دیس سبز جھلیوں کا


یہ سفر ہے میلوں کا
راہ میں جزیروں کی
سلسلہ ہے ٹیلوں کا
کشتیوں کی لاشوں پر
جمگھٹا ہے چیلوں کا
رنگ اڑتا جاتا ہے
شہر کی فصیلوں کا
دیکھ کر چلو ناصر
دشت ہے یہ فیلوں کا


Similar Threads: