حسن کو دل میں چھپا کر دیکھو
دھیان کی شمع جلا کر دیکھو
کیا خبر کوئ دفینہ مل جاۓ
کوئ دیوار گرا کر دیکھو
فاختہ چپ ہے بڑی دیر سے کیوں
سرو کی شاخ ہلا کر دیکھو
کیوں چمن چھوڑ دیا خوشبو نے
پھول کے پاس تو جا کر دیکھو
نہر کیوں سو گئ چلتے چلتے
کوئ پتھّر ہی گرا کر دیکھو
دل میں بیتاب ہیں کیا کیا منظر
کبھی س شہر میں آ کر دیکھو
ان اندھیروں میں کرن ہے کوئ
شب زدہ آنکھ اٹھا کر دیکھو
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote

Bookmarks