Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


تو نے کی غیر سے کل میری بُرائی کیوں کر

گر نہ تھی دل میں تو لب پر تیرے آئی کیوں کر

نہ کہوں گا نہ کہوں گا نہ کہوں گا ہر گز
جا کے اُس بزم میں شامت میری آئی کیوں کر

کھُل گئی بات جب اُن کی تو وہ یہ پوچھتے ہیں
منہ سے نکلی ہوئی ہوتی ہے َپرائی کیوںکر

داد خواہوں سے وہ کہتے ہیںکہو ہم بھی تو سنیں
دو گے تم حشر میں سب مل کے دُہائی کیوںکر

وہ یہاں آئیں وہاںغیر کا گھر ہو برباد
اس طرح سے ہو صفائی میںصفائی کیوںکر

آئینہ دیکھ کے وہ کہنے لگے آپ ہی آپ
ایسے اچھے کی کرے کوئی بُرائی کیوںکر

اُس نے صدقے میںکیئے آج ہزاروں آزاد
دیکھئے ہوتی ہے عاشق کی رہائی کیوں کر

داغ کو مہر کہا اشک کو دریا تم نے
اور پھر کرتے ہیں چھوٹوں کی برائی کیوںکر

داغ کل تک تو دعا آپ کی مقبول نہ تھی
آج منہ مانگی مراد آپ نے پائی کیوں کر

٭٭٭

Nice Sharing .....
Thanks