Originally Posted by intelligent086 دل کے نالوں سے جگر دکھنے لگا یاں تلک روئے کہ سر دکھنے لگا دور تھی از بسکہ راہِ انتظار تھک کے ہر پائے نظر دکھنے لگا روتے روتے چشم کا ہر گوشہ یاں تجھ بن اے نور بصر دکھنے لگا درد یہ ہے ہاتھ اگر رکھا ادھر واں سے تب سرکا ادہار دکھنے لگا مت کراہ انشا نہ کر افشائے راز دل کو دکھنے دے اگر دکھنے لگا Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks