Originally Posted by intelligent086 اس کے مسیحا کے لیے ایک نظم اجنبی! کبھی زندگی میں اگر اکیلا ہو اور درد حد سے گزر جائے آنکھیں تری با ت بے بات رو پڑیں تب کوئی اجنبی تیر ی تنہائی کے چاند کا نرم ہالہ بنے تیری قامت کا سایہ بنے تیرے زخموں کا سایہ بنے تیری پلکوں سے شبنم چُنے تیرے دُکھ کا مسیحا بنے! Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks