google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: سرِ شاخِ گُل

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      سرِ شاخِ گُل

      سرِ شاخِ گُل



      (نذرِ احمد ندیم قاسمی)
      وہ سایہ دار شجر
      جو مجھ سے دُور ، بہت دُور ہے، مگر اُس کی

      لطیف چھاؤں
      سجل، نرم چاندنی کی طرح
      مرے وجود،مری شخصیت پہ چھائی ہے!
      وہ ماں کی بانہوں کی مانند مہرباں شاخیں
      جو ہر عذاب میں مُجھ کو سمیٹ لیتی ہیں
      وہ ایک مشفقِ دیرینہ کی دُعا کی طرح
      شریر جھونکوں سے پتوں کی نرم سرگوشی
      کلام کرنے کا لہجہ مُجھے سکھاتی ہے
      وہ دوستوں کی حسیں مُسکراہٹوں کی طرح
      شفق عذار،دھنک پیرہن شگوفے،جو
      مُجھے زمیں سے محبت کا درس دیتے ہیں !
      اُداسیوں کی کسی جاں گداز ساعت میں
      میں اُس کی شاخ پہ سر رکھ کے جب بھی روئی ہوں
      تو میری پلکوں نے محسوس کر لیا فوراً
      بہت ہی نرم سی اِک پنکھڑی کا شیریں لمس!
      (نمی تھی آنکھ میں لیکن مَیں مُسکرائی ہوں !)
      کڑی دھوپ ہے
      تو پھر برگ برگ ہے شبنم
      تپاں ہوں لہجے
      تو پھر پھُول پھُول ہے ریشم
      ہرے ہوں زخم
      تو سب کونپلوں کا رَس مرہم!
      وہ ایک خوشبو
      جو میرے وجود کے اندر
      صداقتوں کی طرح زینہ زینہ اُتری ہے
      کرن کرن مری سوچوں میں جگمگاتی ہے
      (مُجھے قبول،کہ وجداں نہیں یہ چاند مرا یہ روشنی مجھے ادراک دے رہی ہے مگر!)
      وہ ایک جھونکا
      جو اُس شہرِ گُل سے آیا تھا
      اَب اُس کے ساتھ بہت دُور جاچکی ہُوں میں
      میں ایک ننھی سی بچی ہوں ،اور خموشی سے
      بس اُس کی اُنگلیاں تھامے،اور آنکھیں بند کیے
      جہاں جہاں لیے جاتا ہے،جا رہی ہوں میں !
      وہ سایہ دار شجر
      جو دن میں میرے لیے ماں کا نرم آنچل ہے
      وہ رات میں ،مرے آنگن پہ ٹھہرنے والا
      شفیق ،نرم زباں ،مہرباں بادل ہے
      مرے دریچوں میں جب چاندنی نہیں آتی
      جو بے چراغ کوئی شب اُترنے لگتی ہے
      تو میری آنکھیں کرن کے شجر کو سوچتی ہیں
      دبیز پردے نگاہوں سے ہٹنے لگتے ہیں
      ہزار چاند ،سرِ شاخ گُل اُبھرتے ہیں




      Similar Threads:

    2. #2
      ....You don't need to follow trends to be stylish..... Admin Admin's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Dubai , Al Mamzar
      Posts
      8,008
      Threads
      254
      Thanks
      372
      Thanked 294 Times in 242 Posts
      Mentioned
      681 Post(s)
      Tagged
      6427 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: سرِ شاخِ گُل

      Thanks for sharing Keep it up ..


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •