Originally Posted by intelligent086 کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہے جب تک ہمارے پاس رہے، ہم نہیں رہے یارب کسی کے رازِ محبت کی خیر ہو دستِ جنوں رہے نہ رہے، آستیں رہے دردِ غمِ فراق کے یہ سخت مرحلے حیراں ہوں میں کہ پھر بھی تم، اتنے حسیں رہے جا اور کوئی ضبط کی دنیا تلاش کر اے عشق ! ہم تو اب تیرے قابل نہیں رہے اللہ رے چشمِ یار کی معجز بیانیاں ہر اک کو ہے گماں کہ مخاطب ہمیں رہے اس عشق کی تلافیِ ما بعد دیکھنا رونے کی حسرتیں ہیں جب آنسو نہیں رہے ٭٭٭ Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks