دلیلوں سے اسے قائل کیا تھادلیلیں دے کے اب پچھتا رہے ہیںتری بانہوں سے ہجرت کرنے والےنئے ماحول میں گھبرا رہے ہیںیہ جذبہ عشق ہے یا جذبۂ رحمترے آنسو مجھے رُلوا رہے ہیںعجب کچھ ربط ہے تم سے تم کوہم اپنا جان کر ٹھکرا رہے ہیںوفا کی یادگاریں تک نہ ہوں گیمری جاں بس کوئی دن جا رہے ہیں
Similar Threads:
Bookmarks