
Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
Nice Sharing .....
ایک ہی بار بار ہے ، اماں ہاں
اک عبث یہ شمار ہے ، اماں ہاں
ذرّہ ذرّہ ہے خود گریزانی
نظم ایک انتشار ہے ، اماں ہاں
ہو وہ یزداں کہ آدم و ابلیس
جو بھے خود شکار ہے ، اماں ہاں
وہ جو ہے جو *کہیں* نہیں اس کا
سب کے سینوں پہ بار ہے ، اماں ہاں
اپنی بے روزگاریِ جاوید
اک عجب روزگار ہے ، اماں ہاں
شب خرابات میں تھا حشر بپا
کہ سخن ہرزہ کار ہے ، اماں ہاں
کیا کہوں فاصلے کے بارے میں
رہگزر ، رہگزر ہے ، اماں ہاں
بھُولے بھُولے سے ہیں وہ عارض و لب
یاد اب یادگار ہے ، اماں ہاں
Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)



Reply With Quote
Bookmarks