ایک ہی بار بار ہے ، اماں ہاں
اک عبث یہ شمار ہے ، اماں ہاں
ذرّہ ذرّہ ہے خود گریزانینظم ایک انتشار ہے ، اماں ہاںہو وہ یزداں کہ آدم و ابلیسجو بھے خود شکار ہے ، اماں ہاںوہ جو ہے جو *کہیں* نہیں اس کاسب کے سینوں پہ بار ہے ، اماں ہاںاپنی بے روزگاریِ جاویداک عجب روزگار ہے ، اماں ہاںشب خرابات میں تھا حشر بپاکہ سخن ہرزہ کار ہے ، اماں ہاںکیا کہوں فاصلے کے بارے میںرہگزر ، رہگزر ہے ، اماں ہاںبھُولے بھُولے سے ہیں وہ عارض و لبیاد اب یادگار ہے ، اماں ہاں
Similar Threads:
Bookmarks