Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


گماں کی اک پریشاں منظری ہے

بس اک دیوار ہے اور بے دری ہے

اگرچہ زہر ہے دنیا کی ہر بات

میں پی جاؤں اسی میں بہتری ہے

تُو اے بادِ خزاں اس گُل سے کہیو
کہ شاخ اُمید کی اب تک ہری ہے

گلی میں اس نگارِ ناشنو کی
فغاں کرنا ہماری نوکری ہے

کوئی لہکے خیابانِ صبا میں
یہاں تو آگ سینے میں بھری ہے
Nice Sharing .....
Thanks