Originally Posted by intelligent086 حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے کہ دار پر گئے ہم اور پھر اُتر آئے عجیب حال کے مجنوں تھے جو بہ عشوہ و ناز بہ سوئے بادیہ محمل میں بیٹھ کر آئے کبھی گئے تھے میاں جو خبر کو صحرا کی وہ آئے بھی تو بگولوں کے ساتھ گھر آئے کوئی جنوں نہیں سودائیانِ صحرا کو کہ جو عذاب بھی آئے وہ شہر پر آئے بتاؤ دام گرو چاہیے تمہیں اب کیا پرندگانِ ہوا خاک پر اُتر آئے عجب خلوص سے رخصت کیا گیا ہم کو خیالِ خام کا تاوان تھا سو بھر آئے Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Awsome Sharing Keeo It up bro Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks