Originally Posted by intelligent086 ایک گماں کا حال ہے اور فقط گماں میں ہے کس نے عذابِ جاں سہا ، کون عذابِ جاں میں ہے لمحہ بہ لمحہ ، دم بہ دم ، آن بہ آن ، رم بہ رم میں بھی گزشتگاں میں ہوں تو بھی گزشتگاں میں ہے آدم و ذاتِ کبریا کرب میں ہیں جدا جدا کیا کہوں اُن کو معجزہ ، جو بھی ہے امتحاں میں ہے کیسا حساب کیا حساب ، حالتِ حال ہے عذاب زخم نفس نفس میں ہے ، زہر زماں زماں میں ہے Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Awsome Sharing Keeo It up bro Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks