Quote Originally Posted by intelligent086 View Post



حلقۂ رنگ سے باہر نکلوں

خود کو خوشبو میں سمو کر دیکھوں


اُس کو بینائی کے اندر دیکھوں
عمر بھر دیکھوں کہ پل بھر دیکھوں


کس کی نیندوں کے چُرا لائی رنگ
موجۂ زُلف کو چھُو کر دیکھوں


زرد برگد کے اکیلے پن میں
اپنی تنہائی کے منظر دیکھوں


موت کا ذائقہ لکھنے کے لیے
چند لمحوں کو ذرا مَر دیکھوں
***

Nice Sharing .....
Thanks