Originally Posted by intelligent086 میں جگنوؤں کی طرح رات بھر کا چاند ہُوئی ذرا سی دھُوپ نکل آئی اور ماند ہُوئی حدودِ رقص سے آگے نکل گئی تھی کبھی سو مورنی کی طرح عمر بھر کو راند ہوئی مہِ تمام! ابھی چھت پہ کون آیا تھا کہ جس کے آگے تری روشنی بھی ماند ہوئی ٹکے کا چارہ نہ گیّا کو زندگی میں دیا جو مر گئی ہے تو سونے کے مول ناند ہوئی نہ پُوچھ ، کیوں اُسے جنگل کی رات اچھی لگی وہ لڑکی تھی جو کہ کبھی تیرے گھر کا چاند ہوئی *** Nice Sharing ...... Thanks
Originally Posted by Admin Thanks for sharing Keep it up .. Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ...... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks