
Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
Nice Sharing ......
رات کے زہر سے رسیلے ہیں
صبح کے ہونٹ کِتنے نیلے ہیں!
ریت پر تیرتے جزیرے میں
پانیوں پر ہَوا کے ٹِیلے ہیں
ریزگی کا عذاب سہنا ہے
خوف سے سارے پیڑ پیلے ہیں
ہجر، سناّٹا، پچھلے پہر کا چاند
خود سے ملنے کے کچھ وسیلے ہیں
دستِ خوشبو کرے مسیحائی
ناخنِ گُل نے زخم چھیلے ہیں
عشق سورج سے وہ بھی فرمائیں
جو شبِ تار کے رکھیلے ہیں
خوشبوئیں پھر بچھڑ نہ جائیں کہیں
ابھی آنچل ہَوا کے گیلے ہیں
کھڑکی دریا کے رُخ پہ جب سے کھُلی
فرش کمروں کے سیلے سیلے ہیں
***
Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)



Reply With Quote
Bookmarks