Originally Posted by intelligent086 مر بھی جاؤں تو کہاں لوگ بھلا ہی دیں گے لفظ میرے مرے ہونے کی گواہی دیں گے لوگ تھرا گئے جس وقت منادی آئی آج پیغام نیا ظلِ الہی دیں گے جھونکے کچھ ایسے تھپکتے ہیں گلوں کے رخسار جیسے اس بار تو پت جھڑ سے بچا ہی لیں گے ہم وہ شب زاد کہ سورج کی عنایات میں بھی اپنے بچوں کو فقط کور نگاہی دیں گے آستیں سانپوں کی پہنیں گے گلے میں مالا اہلِ کوفہ کو نئی شہر پناہی دیں گے شہر کی چابیاں اعدا کے حوالے کر کے تحفتاً پھر انہیں مقتول سپاہی دیں گے *** Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Thanks for sharing Keep it up .. Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks