Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


چراغ میلے سے باہر رکھا گیا وہ بھی
ہوا کی طرح سے نا معتبر رہا وہ بھی


زمین زاد بھی بھُولا جو لفظِ رہداری
فصیلِ شہر سے باہر کھڑا رہا وہ بھی


میں اُس کے سارے رویوں پہ معترض ہوتی
مری طرح سے مگر تھا دُکھا ہوا وہ بھی


گلی کے موڑ پہ دیکھا اُسے تو کیسی خوشی
کسی کے واسطے ہو گا رُکا ہوا وہ بھی


میں اُس کی کھوج میں دیوانہ وار پھرتی رہی
اسی لگن سے کبھی مجھ کو ڈھونڈتا وہ بھی


***



Nice Sharing .....
Thanks