Originally Posted by intelligent086 سمندروں کے اُدھر سے کوئی صدا آئی دلوں کے بند دریچے کھُلے ، ہَوا آئی سرک گئے تھے جو آنچل، وہ پھر سنور سے گئے کھُلے ہُوئے تھے جو سر ، اُن پہ پھر رِدا آئی اُتر رہی ہیں عجب خوشبوئیں رگ و پے میں یہ کس کو چھُو کے مرے شہر میں صبا آئی اُسے پکارا تو ہونٹوں پہ کوئی نام نہ تھا محبتوں کے سفر میں عجب فضا آئی کہیں رہے وہ ، مگر خیریت کے ساتھ رہے اُٹھائے ہاتھ تو یاد ایک ہی دُعا آئی *** Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Thanks for sharing Keep it up .. Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks