Originally Posted by intelligent086 جستجو کھوئے ہُوؤں کی عُمر بھر کرتے رہے چاند کے ہمراہ ہم ہر شب سفر کرتے رہے راستوں کا علم تھا ہم کو نہ سمتوں کی خبر شِہرِ نا معلوم کی چاہت مگر کرتے رہے ہم نے خود سے بھی چھپایا اور سارے شہر کو تیرے جانے کی خبر دیوار و دَر کرتے رہے وہ نہ آئے گا ہمیں معلوم تھا، اس شام بھی انتظار اس کا مگر کچھ سوچ کر، کرتے رہے آج آیا ہے ہمیں بھی اُن اُڑانوں کا خیال جن کو تیرے زعم میں ، بے بال و پر کرتے رہے *** Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Thanks for sharing Keep it up .. Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks