حقیقت میں وہی ذکرِ خدا ہےکہ جس کے ساتھ یادِ مصطفےٰ ہےمدینے جا نہیں سکتا تو کیا غممرے دل میں مدینہ بس رہا ہے
نظر جس پہ شہِ کونین کی ہودیا وہ کب کسی سے بجھ سکا ہے
نگاہوں میں ستارے جھلملائےنبیؐ کا تذکرہ جب چھڑ گیا ہےمٹائے گا اسے کیسے زمانہنبی کے نام پر جو مر مٹا ہےوہ رستے سجدہ گاہِ دل بنے ہیںنبی کا نقش پا جن پر پڑا ہےکبھی اپنی محبت کم نہ کرنایہ میری آسؔ ، میرا مدعا ہے
Similar Threads:
Bookmarks