وہ ہے کسی کا مگر اس کی صحبتیں مجھ سے
خراج لیتی ہیں کیسا محبتیں مجھ سے
جو دے رہا ہے کہیں اور روشنی اپنی
ستم کہ اس کے بدن میں ہیں حدتیں مجھ سے
عجیب شخص ہے کم گو ہے،کم نظر بھی ہےکہ جس کے حرفِ وفا میں ہیں شدتیں مجھ سے
کبھی کبھی کے کہے اپنے چند جملوں میںخرید لے گیا عمروں کی مدتیں مجھ سے
اس انتظارِ مسلسل کی حد کہاں ہو گیسوال کرتی ہی رہتی ہیں فرقتیں مجھ سے٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks