google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: رفاقت

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      رفاقت



      سبز موسم کی بے حد خنک رات تھی
      چنبیلی کی خوشبو سے بوجھل ہُوا
      دھیمے لہجوں میں سرگوشیاں کر رہی تھی
      ریشمیں اوس میں بھیگ کر
      رات کا نرم آنچل بدن سے لپٹنے لگا تھا
      ہارسنگھار کی نرم خوشبو کا جادو
      جواں رات کی سانس میں گھُل رہا تھا
      چاندنی،رات کی گود میں سر رکھے ہنس رہی تھی
      اور میں سبز موسم کی گلنار ٹھنڈک میں کھوئی ہُوئی
      شاخ در شاخ
      ایک تیتری کی طرح اُڑ رہی تھی
      کبھی اپنی پرواز میں رُک کے نیچے جو آتی تو احساس ہوتا مجھے
      شبنمی گھاس کا لمس پاؤں کو کتنا سکوں دے رہا ہے!
      دفعتاً
      میں نے ٹی ۔وی کی خبروں پہ موسم کی بابت سُنا
      ترے شہر میں لُو چلی ہے
      ایک سو آٹھ سے بھی زیادہ حرارت کا درجہ رہا ہے
      مجھے یوں لگا
      میرے چاروں طرف آگ ہی آگ ہے
      ہوائیں جہنم سے آنے لگی ہیں
      تمازت سے میرا بدن پھُنک رہا ہے
      میں اُس شبنمی رُوح پرور فضا کو جھٹک کر
      کچھ اس طرح کمرے میں اپنے چلی آئی
      جیسے کہ اک لمحہ بھی اور رک جاؤں گی تو جھلس جاؤں گی!
      پھر بڑی دیر تک،
      تیرے تپتے ہُوئے جسم کو
      اپنے آنچل سے جھلستی رہی
      تیرے چہرے سے لپٹی ہُوئی گرد کو
      اپنی پلکوں سے چُنتی رہی
      رات کو سونے سے پہلے
      اپنی شب خوابیوں کا لبادہ جو پہنا
      تو دیکھا
      مرے جسم پر آبلے پڑ چکے تھے!
      لمحہ لمحہ وقت کی جھیل میں ڈُوب گیا
      اب پانی میں اُتریں بھی تو پائیں کیا
      طوفان جب آیا تو جھیل میں کُود پڑ
      ا وہ لڑکا جو کشتی کھیلنے نکلا تھا
      کتنی دیر تک اپنا آپ بچائے گی
      ننھی سی اِک لہر کو موجوں نے گھیرا
      اپنے خوابوں کی نازک پتواروں سے
      تیر رہا ہے سطحِ آپ پہ اِک پتہ
      ہلکی ہلکی لہریں نیلم پانی میں
      دھیرے دھیرے ڈولے یاقوتی نیّا
      شبنم کے رُخساروں پر سُورج کے ہونٹ
      ٹھہر گیا ہے وصل کا اِک روشن لمحہ
      چاند اُتر آیا ہے گہرے پانی میں
      ذہن کے آئینے میں جیسے عکس ترا
      کیسے ان لمحوں میں تیرے پاس آؤں
      ساگر گہرا،رات اندھیری ،میں تنہا
      ٹھہر کے دیکھے تو رُک جائے نبض ساعت کی
      شبِ فراق کی قامت ہے کسقیامت کی
      وہ رت جگے،وہ گئی رات تک سخن کاری
      شبیں گزاری ہیں ہم نے بھی کُچھ ریاضت کی
      وہ مجھ کو برف کے طوفاں میں کیسے چھوڑ گیا
      ہَوائے سرد میں بھی جب مری حفاظت کی
      سفر میں چاند کا ماتھا جہاں بھی دھُندلایا
      تری نگاہ کی زیبائی نے قیادت کی!
      ہَوا نے موسمِ باراں سے سازشیں کر لیں
      مگر شجر کو خبر ہی نہیں شرارت کی




      Similar Threads:

    2. #2
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Ali_'s Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      2,428
      Threads
      460
      Thanks
      2
      Thanked 7 Times in 5 Posts
      Mentioned
      13 Post(s)
      Tagged
      1473 Thread(s)
      Rep Power
      32

      Re: رفاقت

      T4$ Keep It Up


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •