چاند ، دریا ستارے چھوٹے ہیںعشق کے استعارے جھوٹے ہیں
اس کے لہجے سے صاف ظاہر ہےاس کے الفاظ سارے جھوٹے ہیں
ایک تنہائی ہی حقیقت ہےاور باقی سہارے جھوٹے ہیں
کوئی موجود ہی نہیں مجھ میںدل کے سندر نظارے جھوٹے ہیں
اک سمندر ہے اور کشتی ہےزندگی کے کنارے جھوٹے ہیں
ہمسفر تم نہیں رہے میرےساتھ جو دن گزارے جھوٹے ہیں٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks