ہرے لان سُرخ پھُولوں کی چھاؤں میں بیٹھی ہوئیمیں تجھے سوچتی ہوںمری اُنگلیاںسبز پتوں کی چھُوتی ہوئیتیرے ہمراہ گزرے ہوئے موسموں کی مہک چُن رہی ہیںوہ دلکش مہکجو مرے ہونٹ پر آ کے ہلکی گلابی ہنسی بن گئی ہے!دُور اپنے خیالوں میں گُمشاخ در شاخاِک تیتری،خوشنما پَر سمیٹے ہُوئے،اُڑ رہی ہےمُجھے ایسا محسوس ہونے لگا ہےجیسے مجھ کو بھی پَر مل گئے ہوں
Similar Threads:
Bookmarks