ایک نظر دیکھا تھا اُس نے آگے یاد نہیں کُھل جاتی ہے دریا کی اوقات سمندر میں میں ساحل سے لوٹ آیا تھا کشتی چلنے پر پگھل چکی تھی لیکن میری ذات سمندر میں
There are currently 2 users browsing this thread. (0 members and 2 guests)
Forum Rules
Bookmarks