آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھا
کشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
کر لیا دوستوں کی محبت کا یقین میں نے
پھولوں میں چھپا ہوا خنجر نہیں دیکھا
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھا
کشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
کر لیا دوستوں کی محبت کا یقین میں نے
پھولوں میں چھپا ہوا خنجر نہیں دیکھا
There are currently 3 users browsing this thread. (0 members and 3 guests)
Bookmarks