نصیب پھر کوئی تقریب ہو کہ نہ ہو
جو دل میں ہو وہی باتیں کیا کرو اس سے
فراز ترک تعلق تو خیر کیا ہوگا
یہی بہت ہے کہ کم کم ملا کرو اس سے