کرب کے ہاتھوں نجانے خون میں، کیا سے کیا بپھرے بھنور اُٹھنے لگے کیا بگاڑ اُٹھّا نجانے جسم میں، ہر نیا دن حشر زا لگنے لگا
There are currently 6 users browsing this thread. (0 members and 6 guests)
Forum Rules
Bookmarks