یہ مست بلبل بہک رہی ہے، قریبِ عارض چہک رہی ہے
گلوں کی چھاتی دھڑک رہی ہے ، وہ دستِ رنگیں بڑھا رہے ہیں
یہ مست بلبل بہک رہی ہے، قریبِ عارض چہک رہی ہے
گلوں کی چھاتی دھڑک رہی ہے ، وہ دستِ رنگیں بڑھا رہے ہیں
There are currently 8 users browsing this thread. (0 members and 8 guests)
Bookmarks