خوبیاں کل تو بیاں ہوتی تھیں آج ہے شکوۂ اغیار یہ کیا وحشتِ دل کے سوا اُلفت میں اور ہیں سینکڑوں آزار یہ کیا
There are currently 3 users browsing this thread. (0 members and 3 guests)
Forum Rules
Bookmarks