ایسی ہوا چلی ہے تو بھی نہ پوچھے کوئی
کوئل کا جاوے کوا گر منہ چڑا چمن میں
بجلی نہیں چمکتی نے ابر ہے ہی تجھ بن
پھرتی ہے آگ اڑاتی کالی بلا چمن میں
ہے کیوڑے کی مادہ کیا چیز کیتکی جو
اس بو کو تیری پہنچے وہ بوغما چمن میں
ہے ہے پھریری لے لے تیرا یہ کہتے جانا
چلتی ہے ٹھنڈی ٹھنڈی کیا ہی ہوا چمن میں
یہ نالہ جاں کاہ پر از حسرت و درد آہ
تا بند ترے دل میں نہ تاثیر کریں گے
چمکا ہے ترا رنگ جو نظارے سے اپنے
پوچھ اہل نظر سے کہ وہ تقریر کریں گے
چندے جو بسر یوں ہوئی اوقات تو ہم یار
مکھڑے کو ترے عالم تصویر کریں گے
دل شاد رکھ انشا متفکر نہ ہو ہرگز
عقدے ترے حل حضرت شبیر کریں گے
منہ چنگی نے فنکاری کی یہ لی جھجک کے
کیڑے نے کہا ہے ترے منہ چنگ میں کیڑا
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks