Unsa y Bichray Dil ko Ujray Barso Beet Gaye
Ankhoo Ka Ye Hall Abhi Tak Kal Ki Baat Lagay
Similar Threads:
Unsa y Bichray Dil ko Ujray Barso Beet Gaye
Ankhoo Ka Ye Hall Abhi Tak Kal Ki Baat Lagay
Similar Threads:
Ubaid (04-01-2018)
اٹھا کے پھول کی پتی نزاکت سے مسل ڈالی
اشارے سے کہا ہم دل کا ایسا حال کرتے ہیں
یہ بھی آداب ہمارے ہیں تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہیں تمہیں کیا معلوم
ایک تم ہو کہ سمجھتے ہی نہیں ہو ہم کو
ایک ہم ہیں کہ تمہارے ہیں تمہیں کیا معلوم
وہ دل کا حال سنتے رہے پہلے، اور پھر
ہنس کر کہا یہ گزرے زمانے کی بات ہے
بہانہ مل نہ جائے بجلیوں کو ٹوٹ پڑنے کا
کلیجہ کانپتا ہے، آشیاں کو، آشیاں کہتے
وہ ہنس دئیے تو ستارے بکھر گئے ہر سُو
وہ رو دئیے تو کوئی رات مُشکبُو نہ ہُوئی
وہ چل دئیے تو کئی داستانیں چھوڑ گئے
وہ مل گئے تو کوئی بات رُو برو نہ ہُوئی
یہی کافی ہے آپس کے بھرم نہ ٹوٹنے پائیں
کبھی بھی دوستوں کو آزما کر کچھ نہیں ملتا
ابھی سے برف الجھنے لگی ہے بالوں سے
ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں
سمندروں کو بھی حیرت ہوئی کہ ڈوبتے وقت
کسی کو ہم نے مدد کے لیے پکارا نہیں
يہ مانا ميں کسی قابل نہيں ہوں ان نگاہوں ميں
برا کيا ہے اگر يہ دکھ يہ حيرانی مجھے دے دو
ہاں ٹھیک ہے میں اپنی انا کا مریض ہوں
آخر میرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی
سارا فساد بڑھتی ہوئی خواہشوں کا ہے
دل سے بڑا جہان میں امجد عدُو ہے کون
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks