google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 4 of 4

    Thread: رنگروٹ

    1. #1
      Moderator Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982
      smartguycool's Avatar
      Join Date
      Nov 2017
      Posts
      615
      Threads
      448
      Thanks
      102
      Thanked 491 Times in 326 Posts
      Mentioned
      127 Post(s)
      Tagged
      61 Thread(s)
      Rep Power
      8

      رنگروٹ

      اس نے ایک نظر گھڑی کی طرف دیکھا، آٹھ بج رہے تھے۔ گویا دس گھنٹے ہونے کو آئے تھے لیکن طبیعت میں بے چینی تھی کہ کم ہونے کی بجائے بڑھ رہی تھی۔ لیپ ٹاپ بند کر کے اس نے میز پر رکھا، سگریٹ کا پیکٹ اٹھا رہا تھا کہ نظر ایش ٹرے پر پڑی۔ اوہ، آج اتنے زیادہ سگریٹ پھونک ڈالے۔ اس کی زبان سے نکلا۔ کسی بڑے مقصد کے لیے چھوٹی موٹی قربانی تو دینا پڑتی ہے، اس نے سوچا اور مسکرانے کی کوشش کی لیکن مسکراہٹ ہونٹوں پر بجھ کر رہ گئی۔ اتنے میں باہر کسی گاڑی کے بریک چرچرائے۔ اسے خوف کی ایک لہر ریڑھ کی ہڈی میں اترتی ہوئی محسوس ہوئی۔ کہیں وہ آ تو نہیں گئے؟ اس سے خود سے سوال کیا۔

      کچھ دیر بعد اسے قدموں کی چاپ کمرے کی جانب آتی ہوئی سنائی دی۔ کپکپاتے ہاتھوں سے اس نے سگریٹ ایش ٹرے میں پھینکا اور باتھ روم میں گھس کر اندر سے کنڈی لگا لی۔ دروازے سے کان لگا کر اس نے سننے کی کوشش کی۔ کمرے کا دروازہ دھڑام سے کھلا اورایک بھاری آواز گونجی ۔۔۔


      الو کے پٹھے! کہاں مرے ہوئے ہو؟ میں ایک گھنٹے سے تمھیں بلا رہا ہوں۔ اس کے بے جان ہوتے گھٹنوں میں جان آنے لگی۔ اس نے بے ترتیب سانسوں پر قابو پایا اور بولا ۔۔ آ رہا ہوں، ابو جی۔


      جلدی آؤ، میں نے کچھ دوائیں منگوانی ہیں۔ کمرے کا روازہ بند ہو گیا۔

      مارکیٹ کی طرف جاتے ہوئے، موٹر سائیکل کا ہینڈل اس کے ہاتھوں میں لرز رہا تھا۔ اس نے رفتار مزید کم کر دی۔ بار بار بیک مرر میں دیکھتا جب بھی پیچھے کسی گاڑی کی ہیڈ لائٹس جگمگاتیں، ہینڈل پر اس کی گرفت مزید سخت ہو جاتی۔ کسی نہ کسی طرح فارمیسی پہنچ کر اس نے نسخہ جیب سے نکالا اور کاؤنٹر پر رکھ دیا۔ سیلز مین نے ایک نظر کاغذ کی جانب دیکھا اور مسکرایا “بھائی جان! یہ چیزیں یہاں نہیں ملتیں۔ وہ کونے پر جنرل اسٹور ہے، وہاں سے ملیں گی۔ وہ پیچھے سڑک کی جانب دیکھ رہا تھا، سیلز مین کی آواز سن کر چونکا، کاغذ کو دیکھا اور جھینپ کر اسے واپس جیب میں ڈال لیا۔ دوسری جیب سے نسخہ نکالا اور سیلز مین کو دیتے ہوئے بولا، ذرا جلدی کیجیے۔

      فارمیسی سے باہر نکل کر موٹر سائیکل ا سٹارٹ کرنے ہی لگا تھا کہ کسی نے اسے آواز دی: اوئے! صبح سے کہاں تھے تم؟ گھبراہٹ میں موٹر سائیکل کی کک سلپ ہو گئی اور ریکوائل کر کے اس کی پنڈلی پر لگی۔ درد کی شدید لہر پر قابو پاتے ہوئے اس نے پیچھے مڑ کر دیکھا۔ منحوس! تو نے تو مجھے ڈرا ہی دیا تھا۔ اس نے اپنے دوست کی شکل پہچانتے ہوئے کہا جو اندھیرے سے نکل کر اسی کی طرف آ رہا تھا۔

      کیا ہوا تجھے؟ یہ منہ پر بارہ کیوں بجے ہیں؟ دوست نے پوچھا۔

      تو چل میرے ساتھ، گھر بیٹھ کر بات کرتے ہیں۔


      گھر پہنچ کر اس نے دوائیاں ابو جی کو دیں اور دوست کو ساتھ لے کر کمرے میں آگیا۔ دروازہ بند کر کے چٹخنی چڑھائی، کھڑکی کے پردے چیک کیے اور کرسی کھینچ کر دوست کے پاس بیٹھ گیا جو حیرت سے اس کی جانب دیکھ رہا تھا۔

      او بھائی! ہوا کیا ہے؟ کس بات پر اتنا گھبرایا ہوا ہے؟ کوئی ہارر فلم تو ڈاؤنلوڈ کر کے نہیں دیکھ لی؟ دوست نے پوچھا۔

      اس نے جیب سے فون نکالا، فیس بک کھولی اور اسے اپنی ایک پوسٹ دکھاتے ہوئے کہا: پڑھ اسے۔ دوست نے فون پکڑا اور پڑھنے کے بعد بولا کیا ہے اس میں؟


      تجھے کوئی خاص بات نظر نہیں آتی اس میں؟


      نہیں

      یار غور سے پڑھ۔ مجھے تو صبح سے ہول اٹھ رہے ہیں۔ کہیں کوئی مسئلہ نہ ہو جائے۔ ابو جی نے تو ویسے ہی ٹانگیں توڑ دینی ہیں میری۔

      دوست نے پھر پوسٹ پڑھی اور حیرانی سے سر ہلایا، مجھے تو اس میں کچھ نظر نہیں آرہا۔

      تم سمجھ نہیں رہے ۔۔۔۔۔ دیکھو، ذرا غور سے دیکھو ۔۔۔۔۔ میں نے کیا لکھا ہے ۔۔۔۔۔ میرا تو دل بڑا گھبرا رہا ہے ۔۔۔۔۔ کوئی ایجنسیوں والے اٹھانے ہی نہ آ جائیں ۔۔۔۔

      ہاہاہا ۔۔۔۔ ہاہاہا ۔۔۔۔۔ اوئے چوزے! تجھے یہ ایجنسیوں کا ڈر کب سے لگنے لگا؟

      کب سے کا کیا مطلب؟ ۔۔۔۔۔ روز دیکھتے نہیں فیس بک پر کتنے لکھاری لکھتے ہیں کہ انہیں ایجنسیوں والے اٹھا کر لے جائیں گے۔۔۔۔۔

      او میری بھولی مج (بھینس) ۔۔۔۔ یہ جو بڑے لکھاری لکھتے ہیں نا، اسے یوں سمجھو کہ یہ ایجنسیوں کی اجازت سے ان کے سامنے کلمہ حق بلند کرتے ہیں اور اتنا ہی بلند کرتے ہیں، جتنی ان کو اجازت ملی ہوتی ہے ۔۔۔ (ایک آنکھ میچ کر)اور بڑی بات یہ سمجھو کہ جنھیں ایجنسیوں نے اٹھانا ہوتا ہے، وہ اٹھا لیے جاتے ہیں، انہیں فیس بک پر بار بار ایجنسیوں کو دعوت دینے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔

      ہیں ۔۔۔۔۔۔۔؟

      آہو ۔۔۔۔۔ اور ویسے بھی تجھ جیسے رنگروٹ دانشور کو کوئی نہیں اٹھانے آئے گا۔ چپ کر کے سوجا






      بشکریہ …… ژاں سارتر



    2. The Following User Says Thank You to smartguycool For This Useful Post:

      intelligent086 (12-25-2017)

    3. #2
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Moona's Avatar
      Join Date
      Feb 2016
      Location
      Lahore , Pakistan
      Posts
      6,209
      Threads
      0
      Thanks
      7,147
      Thanked 4,115 Times in 4,007 Posts
      Mentioned
      652 Post(s)
      Tagged
      176 Thread(s)
      Rep Power
      16

      Re: رنگروٹ

      ویسے بھی تجھ جیسے رنگروٹ دانشور کو کوئی نہیں اٹھانے آئے گا۔
      چپ کر کے سوجا
      aise he intellectual ban raha tha


      Politician are the same all over. They promise to bild a bridge even where there is no river.
      Nikita Khurshchev

    4. The Following User Says Thank You to Moona For This Useful Post:

      intelligent086 (12-25-2017)

    5. #3
      Genius Designer www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Veedoo's Avatar
      Join Date
      Apr 2015
      Posts
      935
      Threads
      108
      Thanks
      96
      Thanked 328 Times in 205 Posts
      Mentioned
      433 Post(s)
      Tagged
      803 Thread(s)
      Rep Power
      53

      Re: رنگروٹ

      hahahaahahh


    6. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: رنگروٹ

      عمدہ انتخاب
      شیئر کرنے کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •