وہ لہو آدمی کی ضمانت بنا
تاابد روشنی کی علامت بنا
اور میں پابرہنہ سرِ کوچہِ احتیاج
رزق کی مصلحت کا اسیر آدمی
سوچتا رہ گیا
جسم میں میرے ان کا لہو ہے
تو پھر یہ لہو بولتا کیوں نہیں؟





Similar Threads: