دن تو الگ ہے، رات بھی جاگی مرے لیے
سپنوں کی کائنات بھی جاگی مرے لیے
خود کو بٹھا کے رات کی تاریک گود میںاک منتظر حیات بھی جاگی مرے لیے
تو نے تو خیر مجھ کو لبوں پر سجا لیاتیری ہر ایک بات بھی جاگی مرے لیے
جاگا ہوں رات بھر جو ترے ہی خیال میںآنکھوں میں تیری ذات بھی جاگی مرے لیے
مجھ کو خوشی نے جیت کی سونے نہیں دیاتیری حسین مات بھی جاگی مرے لیے
تجھ کو بٹھا کے چاند ستاروں کے درمیاںبزمِ تصوّرات بھی جاگی مرے لیے٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks