محبت نام سے ہی انسان کو خیال ایک ایسی چیز کا آتا ہے ، کہ جس میں نا حوس ہے، نا لالچ، نا ملاوٹ۔ بلکہ اس نام کی پہچان تو جزبوں کی قربانی سے ہوتی ہے۔ محبت صرف صنف مخالف کی طرف رجوع کرنا نہیں۔ بلکہ یہ جزبہ تو ہر رشتے میں کار فرما ہے۔ چاہے خالق حقیقی سے ہو۔ محبوب سے ہو۔ یا کسی بہت اپنے سے۔ بلکہ یہ کہنا غلط نا ہوگا کہ۔ کوئی بہت اپنا ہوتا ہی تب ہے جب ہمیں اس سے محبت ہو۔ ایسی محبت کہ ایسے رشتے سے وابسطہ تمام خواہشات، جزبات،غصہ نفرت ختم ہو جائے ۔ صرف محبت رہ جائے۔ نا شکوہ ہو، نا گلہ ہو۔ بس محبت ہو۔
Bookmarks