میں تلخئی حیات سے گھبرا کے پی گیا
غم کی سیاہ رات سے گھبرا کے پی گیا
٭٭٭
کیوں شکوہ غم ، اے دل نا شاد کرے ہے
ایک غم ہی تو ہے، جو تجھے آباد کرے ہے
٭٭٭
تیراغماپنی جگہ دنیا کے غم اپنی جگہ
پھر بھی اپنے عہد پر قائم ہیں ہم اپنی جگہ
میں تلخئی حیات سے گھبرا کے پی گیا
غم کی سیاہ رات سے گھبرا کے پی گیا
٭٭٭
کیوں شکوہ غم ، اے دل نا شاد کرے ہے
ایک غم ہی تو ہے، جو تجھے آباد کرے ہے
٭٭٭
تیراغماپنی جگہ دنیا کے غم اپنی جگہ
پھر بھی اپنے عہد پر قائم ہیں ہم اپنی جگہ
intelligent086 (03-17-2016)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks