باب:جو شخص اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہائے ۔ صحیح بخاری

بَاب مَنْ أَفَاضَ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثًا

جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۵۰ / حدیث مرفوع
۲۵۰۔حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ صُرَدٍ قَالَ حَدَّثَنِ جُبَيْرُ بْنُ مُطْعِمٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا أَنَا فَأُفِيضُ عَلَی رَأْسِي ثَلَاثًا وَأَشَارَ بِيَدَيْهِ کِلْتَيْهِمَا۔

۲۵۰۔ابو نعیم، زہیر، ابواسحق، سلیمان بن صرد، جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، میں تو اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہاتا ہوں اور (یہ کہہ کر) اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۵۱ / حدیث مرفوع
۲۵۱۔حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مِخْوَلِ بْنِ رَاشِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفْرِغُ عَلَی رَأْسِهِ ثَلَاثًا۔

۲۵۱۔محمد بن بشار، غند ر، شعبہ، مخول بن راشد، محمدبن علی، جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے سر پر تین بار پانی بہاتے تھے۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۵۲ / حدیث مرفوع
۲۵۲۔حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرُ بْنُ يَحْيَی بْنِ سَامٍ حَدَّثَنِي أَبُو جَعْفَرٍ قَالَ قَالَ لِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللہِ وَأَتَانِي ابْنُ عَمِّکَ يُعَرِّضُ بِالْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَنَفِيَّةِ قَالَ کَيْفَ الْغُسْلُ مِنْ الْجَنَابَةِ فَقُلْتُ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْخُذُ ثَلَاثَةَ أَکُفٍّ وَيُفِيضُهَا عَلَی رَأْسِهِ ثُمَّ يُفِيضُ عَلَی سَائِرِ جَسَدِهِ فَقَالَ لِي الْحَسَنُ إِنِّي رَجُلٌ کَثِيرُ الشَّعَرِ فَقُلْتُ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَکْثَرَ مِنْکَ شَعَرًا۔

۲۵۲۔ابونعیم، معمربن یحیی بن سلم، ابوجعفر کہتے ہیں کہ مجھ سے جابر نے کہا کہ میرے پاس تمہارے چچا کے بیٹے (حسن بن محمد بن حنفیہ) آئے اور مجھ سے کہا کہ جنابت سے غسل کس طرح (کیا جاتا) ؟ میں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تین چلو لیتے تھے اور اس کو اپنے سر پر ڈالتے تھے پھر اپنے باقی بدن پر بہاتے تھے، تو مجھ سے حسن نے کہا کہ میں بہت بالوں والا آدمی ہوں (مجھے اس قدر قلیل پانی کافی نہ ہوگا) میں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال تم سے زیادہ تھے۔