باب:صاع یا اس طرح کی کسی چیز کے ساتھ غسل ۔ صحیح بخاری

بَاب الْغُسْلِ بِالصَّاعِ وَنَحْوِهِ

جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۴۷ / حدیث مرفوع
۲۴۷۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الصَّمَدِ قَالَ حَدَّثَنِي شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ حَفْصٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ يَقُولُ دَخَلْتُ أَنَا وَأَخُو عَائِشَةَ عَلَی عَائِشَةَ فَسَأَلَهَا أَخُوهَا عَنْ غُسْلِ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَتْ بِإِنَاءٍ نَحْوًا مِنْ صَاعٍ فَاغْتَسَلَتْ وَأَفَاضَتْ عَلَی رَأْسِهَا وَبَيْنَنَا وَبَيْنَهَا حِجَابٌ قَالَ أَبُو عَبْد اللہِ قَالَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ وَبَهْزٌ وَالْجُدِّيُّ عَنْ شُعْبَةَ قَدْرِ صَاعٍ۔

۲۴۷۔عبداللہ بن محمد، عبدالصمد، شعبہ، ابوبکر بن حفص نے کہا کہ میں نے ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ میں اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے بھائی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس آئے اور ان سے ان کے بھائی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غسل کے متعلق پوچھا، تو انہوں نے تقریبا ایک صاع پانی منگوایا، پھر انہوں نے غسل کیا اور اپنے سر پر پانی بہایا اس حال میں کہ ہمارے اور ان کے درمیان پردہ حائل تھا، ابوعبداللہ (بخاری) نے کہا کہ یزید بن ہارون اور بہز اور جدی نے شعبہ سے (نحو من صاع کی جگہ) قدر صاع بیان کیا ہے۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۴۸ / حدیث متواتر : مرفوع
۲۴۸۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ أَنَّهُ کَانَ عِنْدَ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ هُوَ وَأَبُوهُ وَعِنْدَهُ قَوْمٌ فَسَأَلُوهُ عَنْ الْغُسْلِ فَقَالَ يَکْفِيکَ صَاعٌ فَقَالَ رَجُلٌ مَا يَکْفِينِي فَقَالَ جَابِرٌ کَانَ يَکْفِي مَنْ هُوَ أَوْفَی مِنْکَ شَعَرًا وَخَيْرٌ مِنْکَ ثُمَّ أَمَّنَا فِي ثَوْبٍ۔

۲۴۸۔عبداللہ بن محمد، یحیی بن آدم، زہیر، ابی اسحاق، ابوجعفر فرماتے ہیں کہ میں اور میرے والد، جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس تھے اور ان کے پاس کچھ لوگ (اور بھی) تھے، انہوں نے ان سے غسل کی بابت پوچھا کہ کس قدر پانی سے کیا جائے؟ انہوں نے ان سے کہا کہ ایک صاع پانی تجھے کافی ہے، ایک شخص بولا کہ مجھے کافی نہیں ہے، تو جابر نے کہا کہ (صاع پانی) اس شخص کو کافی ہوجاتا تھا، جس کے بال تجھ سے زیادہ تھے اور جو (ہر بات میں) تجھ سے اچھے تھے (مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں) پھر جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے صرف ایک کپڑا پہن کر ہماری امامت کی۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۴۹ / حدیث متواتر : مرفوع
۲۴۹۔حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَيْمُونَةَ کَانَا يَغْتَسِلَانِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ قَالَ أَبُو عَبْد اللہِ کَانَ ابْنُ عُيَيْنَةَ يَقُولُ أَخِيرًا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ وَالصَّحِيحُ مَا رَوَی أَبُو نُعَيْمٍ۔

۲۴۹۔ابونعیم، ابن عیینہ، عمرو، جابر بن زید، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور میمونہ رضی اللہ عنہا دونوں ایک ہی برتن سے غسل کرلیا کرتے تھے، امام بخاری نے کہا کہ ابن عیینہ اپنی اخیر عمر میں، عن ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عن میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتے تھے، لیکن صحیح وہ ہے جو ابونعیم نے روایت کیا۔