باب:غسل سے پہلے وضوء ۔ صحیح بخاری
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ كِتَاب الْغُسْلِ وَقَوْلِ اللہِ تَعَالَى { وَإِنْ كُنْتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوا وَإِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنْ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمْ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُمْ مِنْهُ مَا يُرِيدُ اللہُ لِيَجْعَلَ عَلَيْكُمْ مِنْ حَرَجٍ وَلَكِنْ يُرِيدُ لِيُطَهِّرَكُمْ وَلِيُتِمَّ نِعْمَتَهُ عَلَيْكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ } وَقَوْلِهِ جَلَّ ذِكْرُهُ { يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى حَتَّى تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّى تَغْتَسِلُوا وَإِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنْ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمْ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُمْ إِنَّ اللہَ كَانَ عَفُوًّا غَفُورًا }

خدا تعالیٰ کا قول ہے اور اگر تم کو جنابت ہو تو خوب اچھی طرح پاک ہو لو اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں یا تم میں سے کوئی آیا ہو جائے حاجت سے یا پاس گیا ہو عورتوں کے، پھر نہ پاؤ تم پانی تو قصد کرو پاک مٹی کا اور مل لو اپنے منہ اور ہاتھ اس سے، اللہ تعالیٰ نہیں چاہتا کہ تم پر تنگی کرے، لیکن چاہتا ہے کہ تم کو پاک کرے اور پورا کرے اپنا احسان تم پر تاکہ تم احسان مانو، اور اللہ تعالیٰ کا قول ہے کہ اے ایمان والو! نزدیک نہ جاؤ نماز کے جس وقت تم نشہ میں ہو، یہاں تک کہ سمجھنے لگو جو کہتے ہو اور نہ اس وقت کہ جب غسل کی حاجت ہو مگر راہ چلتے ہوئے یہاں تک کہ غسل کرلو اور اگر تم مریض ہو یا سفر میں، یا آیا ہے تم میں سے کوئی جائے حاجت سے، یا عورتوں کے پاس گیا ہو، پھر نہ ملا تم کو پانی تو ارادہ کر پاک زمین کا، پھر ملو اپنے منہ اور ہاتھوں کو، بے شک اللہ تعالیٰ معاف کرنے والا بخشنے والا۔
باب:غسل سے پہلے وضوء
بَاب الْوُضُوءِ قَبْلَ الْغُسْلِ

جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۴۴ / حدیث مرفوع
۲۴۴۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنْ الْجَنَابَةِ بَدَأَ فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ کَمَا يَتَوَضَّأُ لِلصَّلَاةِ ثُمَّ يُدْخِلُ أَصَابِعَهُ فِي الْمَاءِ فَيُخَلِّلُ بِهَا أُصُولَ شَعَرِهِ ثُمَّ يَصُبُّ عَلَی رَأْسِهِ ثَلَاثَ غُرَفٍ بِيَدَيْهِ ثُمَّ يُفِيضُ الْمَاءَ عَلَی جِلْدِهِ کُلِّهِ۔

۲۴۴۔عبداللہ بن یوسف، مالک، ہشام، عروہ، ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب جنابت کا غسل فرماتے تو شروع میں دونوں ہاتھ دھوتے، پھر وضو کرتے، جس طرح کہ نماز کے لئے وضو فرماتے تھے، پھر اپنی انگلیوں کو پانی میں ڈالتے اور اس سے بالوں کی جڑ میں خلال کرتے، پھر اپنے سر پر دونوں ہاتھوں سے تین چلو ڈالتے، پھر اپنے سارے جسم (مبارک) پر پانی بہاتے۔
جلد نمبر ۱ / دوسرا پارہ / حدیث نمبر ۲۴۵ / حدیث مرفوع
۲۴۵۔حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ تَوَضَّأَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ غَيْرَ رِجْلَيْهِ وَغَسَلَ فَرْجَهُ وَمَا أَصَابَهُ مِنْ الْأَذَی ثُمَّ أَفَاضَ عَلَيْهِ الْمَاءَ ثُمَّ نَحَّی رِجْلَيْهِ فَغَسَلَهُمَا هَذِهِ غُسْلُهُ مِنْ الْجَنَابَةِ۔

۲۴۵۔محمد بن یوسف، سفیان، اعمش، سالم بن ابی الجعد، کریب، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کے وضو کی طرح وضو کیا، مگر اپنے دونوں پاؤں نہیں دھوئے اور اپنی شرمگاہ کو اور اس نجاست کو جو لگ گئی تھی، دھویا، پھر اس پر پانی بہایا، پھر دونوں پاؤں کو ہٹا کر ان کو دھویا، یہ آپ کا غسل جنابت تھا۔