باب:رات کو باوضوء سونے کی فضیلت ۔ صحیح بخاری

بَاب فَضْلِ مَنْ بَاتَ عَلَى الْوُضُوءِ

جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۴۳ / حدیث مرفوع
۲۴۳۔حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللہِ قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَيْتَ مَضْجَعَکَ فَتَوَضَّأْ وُضُوءَکَ لِلصَّلَاةِ ثُمَّ اضْطَجِعْ عَلَی شِقِّکَ الْأَيْمَنِ ثُمَّ قُلْ اللہُمَّ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْکَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْکَ رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْکَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْکَ إِلَّا إِلَيْکَ اللہُمَّ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَبِنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ فَإِنْ مُتَّ مِنْ لَيْلَتِکَ فَأَنْتَ عَلَی الْفِطْرَةِ وَاجْعَلْهُنَّ آخِرَ مَا تَتَکَلَّمُ بِهِ قَالَ فَرَدَّدْتُهَا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا بَلَغْتُ اللہُمَّ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِي أَنْزَلْتَ قُلْتُ وَرَسُولِکَ قَالَ لَا وَنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ۔

۲۴۳۔محمد بن مقاتل، عبداللہ ، سفیا ن، منصور، سعد بن عبیدہ، براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ جب تم اپنی خواب گاہ میں آؤ تو نماز کی طرح وضو کرو، پھر اپنے داہنی جانب پر لیٹ جاو اس کے بعد کہو (ترجمہ) اے اللہ! میں نے تجھ سے امیدوار اور خائف ہو کر اپنا منہ تیری طرف جھکا دیا اور (اپنا) ہر کام تیرے سپرد کر دیا اور میں نے تجھے اپنا پشت و پناہ بنالیا اور میں یقین رکھتا ہوں کہ تجھ سے (یعنی تیرے غضب سے) سوا تیرے پاس کے کوئی پناہ کی جگہ نہیں ہے۔ اے اللہ میں اس کتاب پر ایمان لایا جو تو نے نازل فرمائی ہے اور تیرے اس نبی پر (بھی) جسے تو نے (ہدایت خلق کے لئے) بھیجا ہے پس اگر تو اسی رات میں مرا تو ایمان پر مرے گا اور اس دعا کو اپنا آخری کلام بنا، براء کہتے ہیں کہ میں نے ان کلمات کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دہرایا تو جب میں ﴿امنت بکتابک الذی انزلت﴾ پر پہنچا تو میں نے کہا ورسولک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں بلکہ وبنبیک الذی ارسلت کہہ۔