کیا کہیں ذی مرتبت کتنے تھے اور کیا ہو گئے
فیصلہ دیتے ہوئے عادل بھی رُسوا ہو گئےکونپلیں کیا کیا نہیں جھلسی ہیں بادِ مکر سےگلستاں امید کے، کیا کیا نہ صحرا ہو گئےجن دنوں کی چاہ میں بے تاب تھی خلقت بہتشو مئی قسمت سے وہ دن اور عنقا ہو گئےخُبث کیا کیا کھُل گیا اُن کا بھی جو تھے ذی شرفنیّتوں کے جانے کیا کیا راز افشا ہو گئےدم بخود ٹھہرے ہیں اُن کی پاک دامانی پہ ہمقتل کرنے پر بھی جو ماجد مسیحا ہو گئے٭٭٭
Bookmarks