کم نہیں وجدان پر اُتری ہوئی آیات سے
شاعری ماجد! عبارت ہو اگر صدمات سےہر تمنّا ہے اِسی کی دھند میں لپٹی ہوئیمدّتوں سے ہے یہی رشتہ اندھیری رات سےکر لئے بے ذائقہ وہ دن بھی جو آئے نہیںدرس کیا لیتے بھلا ہم اور جھڑتے پات سےبن گئیں پیڑوں کی شاخیں بھی قفس کی تیلیاںسامنا ہے باغ میں ایسے ہی کچھ حالات سےابنِ آدم اب کے پھر فرعون ٹھہرا ہے جسےمل گیا زعمِ خدائی آہنی آلات سے٭٭٭
Bookmarks