باب:سوکر اٹھنے کے بعد وضوء کرنا۔صحیح بخاری

بَاب الْوُضُوءِ مِنْ النَّوْمِ وَمَنْ لَمْ يَرَ مِنْ النَّعْسَةِ وَالنَّعْسَتَيْنِ أَوْ الْخَفْقَةِ وُضُوءًا

سوکر اٹھنے کے بعد وضوء کرنا، بعض علماء کے نزدیک ایک یا دو مرتبہ کی اونگھ سے یا (نیند کا) ایک جھونکا لینے سے وضوء واجب نہیں ہوتا۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۱۰ / حدیث مرفوع
۲۱۰۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا نَعَسَ أَحَدُکُمْ وَهُوَ يُصَلِّي فَلْيَرْقُدْ حَتَّی يَذْهَبَ عَنْهُ النَّوْمُ فَإِنَّ أَحَدَکُمْ إِذَا صَلَّی وَهُوَ نَاعِسٌ لَا يَدْرِي لَعَلَّهُ يَسْتَغْفِرُ فَيَسُبُّ نَفْسَهُ۔

۲۱۰۔عبداللہ بن یوسف، مالک، ہشام، عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب آدمی کوئی شخص اونگھ جائے اور وہ نماز پڑھ رہا ہو تو اسے چاہئے کہ لیٹ جائے، یہاں تک کہ اس کی نیند جاتی رہے، اس لئے کہ جب کوئی نیند کی حالت میں نماز پڑھے گا، تو یہ نہیں سمجھ سکتا کہ استغفار کرتا ہوں یا اپنے آپ کو بددعا دے رہا ہوں۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۲۱۱ / حدیث مرفوع
۲۱۱۔حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا نَعَسَ فِي الصَّلَاةِ فَلْيَنَمْ حَتَّی يَعْلَمَ مَا يَقْرَأُ۔

۲۱۱۔ابومعمر، عبدالوارث، ابوقلابہ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جب کوئی شخص نیند کے خمار میں ہو، تو اسے سو جانا چاہئے، یہاں تک کہ (نیند جاتی رہے اور) سمجھنے لگے کہ کیا پڑھ رہا ہوں۔